حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ریجن کے زیرِ اہتمام "شہدائے حریت کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس شہید جنرل قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس اور شہید علامہ باقر النمر کی برسی کے موقع پر نیو رضویہ سوسائٹی میں منعقد کی گئی؛ جس میں معروف علماء، خطباء اور دانشوروں نے شرکت کی اور شہداء کے عظیم مشن اور قربانیوں پر روشنی ڈالی۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس نے خطے میں دہشتگردی کے خلاف نبردآزما ہو کر نہ صرف اسلامی ممالک کی سلامتی کو مستحکم کیا، بلکہ بی بی زینب (س) کے حرم سمیت تمام مقدس مقامات کی حفاظت کے لیے اپنی جان قربان کر دی، ان کی جدوجہد عالم اسلام کا اہم مسئلہ، بیت المقدس کی آزادی کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ امن کے نام پر پاکستانی فوجی دستوں کو غزہ بھیجنا دراصل اسرائیل کا دفاع کرنا ہے، جو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے اسرائیل مخالف فرمان کو ہرگز فراموش نہیں ہونے دیں گے، پاک افواج کا غزہ جا کر حماس کو غیر مسلح کرنے کے مشن کے پیچھے مسلمان کو مسلمان سے لڑانے کی صیہونی سازش ہے۔

جعفریہ الائنس پاکستان کے نائب صدر علامہ باقر حسین زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی یہ لازوال قربانیاں تاریخِ اسلام کے عظیم سلسلے کی کڑی ہیں، جو کربلا سے جا ملتی ہیں، شہید باقر النمر کی مظلومانہ شہادت نے عرب سرزمین پر حق و انصاف کی آواز بلند کی اور استحصالی طاقتوں کے خلاف ایک زندہ تحریک کی بنیاد رکھی۔









آپ کا تبصرہ